Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھرتے ہی چھلک جانا پیمانہ مزاجی ہے

ممتاز صدیقی

بھرتے ہی چھلک جانا پیمانہ مزاجی ہے

ممتاز صدیقی

MORE BYممتاز صدیقی

    بھرتے ہی چھلک جانا پیمانہ مزاجی ہے

    سامان مصیبت یہ طفلانہ مزاجی ہے

    ہم ہیں کہ دھڑکتے ہیں دل بن کے چراغوں کا

    کیا آپ نے سمجھا ہے پروانہ مزاجی ہے

    یہ قافلے شعروں کے یہ انجمن آرائی

    غم خانۂ ہستی میں دیوانہ مزاجی ہے

    کیوں آج یہ محفل میں خاموشیاں بکھری ہیں

    گم سم ہیں کئی چہرے بیگانہ مزاجی ہے

    بستا ہی نہیں کوئی سب جانے کو بیٹھے ہیں

    اس گھر ہی کی قسمت میں ویرانہ مزاجی ہے

    بدلے گا یہ موسم بھی یہ دور بھی گزرے گا

    دیکھیں گے یہاں کب تک شاہانہ مزاجی ہے

    ہم خاک ہوئے ایسے مٹتا ہی نہیں کوئی

    لیکن وہی سودا ہے دیوانہ مزاجی ہے

    ممتازؔ چلو اک دن تاروں سے کریں باتیں

    انسانوں کی فطرت میں افسانہ مزاجی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے