بھٹک رہی ہے اندھیرے میں زندگی تو نہیں
بھٹک رہی ہے اندھیرے میں زندگی تو نہیں
وہ جس کو ڈھونڈ رہا ہوں کہیں وہی تو نہیں
دکھائی دیتا ہے اب بھی دھواں دھواں ہر سو
لگی تھی آگ جو گھر میں ابھی بجھی تو نہیں
بھٹک رہی ہے جو کرب و الم کے صحرا میں
اسے پکار کے دیکھو وہ زندگی تو نہیں
وہ لاش دیکھ کے دشمن کی رو دیا آخر
ہزار کچھ ہو یہ انسانیت مری تو نہیں
نہیں ہے دولت دنیا تو غم نہیں فاروقؔ
متاع درد کا ہم سے کوئی دھنی تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.