بھٹک رہی ہے اندھیروں میں آنکھ دیکھے کیا
بھٹک رہی ہے اندھیروں میں آنکھ دیکھے کیا
رکی ہے سوچ کہ اب اور آگے سوچے کیا
ہر ایک راہ ہے سنسان ہر گلی خاموش
یہ شہر شہر خموشاں ہے کوئی بولے کیا
بجھی بجھی سی تمنا تھکی تھکی سی امید
اب اور یاس کے صحرا میں کوئی چاہے کیا
ہوئی ہے صبح سے کس طرح شام شام سے صبح
جو میری جان پہ گزری ہے کوئی سمجھے کیا
ہر ایک فرد ہے یاں اپنی اپنی سوچ میں گم
جواب خود سے گریزاں سوال پوچھے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.