بھٹکتا ہوں مگر کھویا نہیں ہوں
بھٹکتا ہوں مگر کھویا نہیں ہوں
بنائی راہ پہ چلتا نہیں ہوں
مجھے رنگنے کی کوشش مت کرو تم
میں ماضی کا کوئی پنا نہیں ہوں
مجھے ہی لوگ کھو دیتے ہیں اکثر
کسی کو میں کبھی کھوتا نہیں ہوں
میں شامل ہوں فقیروں کی خوشی میں
میں سکہ ہوں مگر کھوٹا نہیں ہوں
نہا لیتا ہوں جا کر میکدے میں
لہو سے ہاتھ میں دھوتا نہیں ہوں
غزل کے گاؤں میں سب ہیں منافق
کسی کے گھر میں اب جاتا نہیں ہوں
بچھا کر جسم کی چادر وہ بولا
سمجھتے ہو جو تم ویسا نہیں ہوں
مری قیمت گرا سکتے نہیں تم
میں انساں ہوں کوئی روپیہ نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.