بھٹکتے یوں ہی رہیں گے کب تک تو کیا ٹھکانا کوئی نہیں ہے
بھٹکتے یوں ہی رہیں گے کب تک تو کیا ٹھکانا کوئی نہیں ہے
ہمارے حصہ میں کوئی بستی یا کوئی صحرا کوئی نہیں ہے
سوا تمہارے سنائیں کس کو ہم اپنے دل کی دو چار باتیں
سوا تمہارے یہاں پے اپنا ہمارے مولیٰ کوئی نہیں ہے
تمہاری خاطر تو ہم سے بہتر بھی بس ہمیں ہیں اے شاہزادی
کہ ہم سے بڑھ کر تمہارا عاشق یا پھر دوانہ کوئی نہیں ہے
تمہارے جانے پے اپنے دل کی حسین بستی اجاڑ دیں گے
و جان جاناں یہاں کے لائق ہی اور دوجا کوئی نہیں ہے
کسی کے دل میں ہماری خواہش کسی کے لب پے ہمارے بوسے
خدا کے اتنے بڑے جہاں میں بھی شخص ایسا کوئی نہیں ہے
یوں جا رہے ہو زمانہ خاطر تو چھوڑ ہم کو اے دوست لیکن
یہ دھیان رکھنا سوا ہمارے ہمارے جیسا کوئی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.