Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھویں تنتی ہیں خنجر ہاتھ میں ہے تن کے بیٹھے ہیں

داغؔ دہلوی

بھویں تنتی ہیں خنجر ہاتھ میں ہے تن کے بیٹھے ہیں

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    بھویں تنتی ہیں خنجر ہاتھ میں ہے تن کے بیٹھے ہیں

    کسی سے آج بگڑی ہے کہ وہ یوں بن کے بیٹھے ہیں

    الٰہی کیوں نہیں اٹھتی قیامت ماجرا کیا ہے

    ہمارے سامنے پہلو میں وہ دشمن کے بیٹھے ہیں

    اثر ہے جذب الفت میں تو کھنچ کر آ ہی جائیں گے

    ہمیں پروا نہیں ہم سے اگر وہ تن کے بیٹھے ہیں

    سبک ہو جائیں گے گر جائیں گے وہ بزم دشمن میں

    کہ جب تک گھر میں بیٹھے ہیں وہ لاکھوں من کے بیٹھے ہیں

    نگاہ شوخ و چشم شوق میں در پردہ چھنتی ہے

    کہ وہ چلمن میں ہیں نزدیک ہم چلمن کے بیٹھے ہیں

    یہ اٹھنا بیٹھنا محفل میں ان کا رنگ لائے گا

    قیامت بن کے اٹھیں گے بھبھوکا بن کے بیٹھے ہیں

    کوئی چھینٹا پڑے تو داغؔ کلکتے چلے جائیں

    عظیم آباد میں ہم منتظر ساون کے بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے