بھیس کیا کیا نہ زمانے میں بنائے ہم نے
بھیس کیا کیا نہ زمانے میں بنائے ہم نے
ایک چہرے پہ کئی چہرے لگائے ہم نے
اس تمنا میں کہ اس راہ سے تو گزرے گا
دیپ ہر راہ میں ہر رات جلائے ہم نے
دل سے نکلی نہ خراش غم ایام کی دھوپ
تیرے ناخن سے کئی چاند بنائے ہم نے
دامن یار نے حق اپنا جتایا نہ کبھی
اشک امڈے بھی تو پلکوں میں چھپائے ہم نے
خود ہوئے غرق زمانے کو بھی غرقاب کیا
ایک آنسو سے وہ طوفان اٹھائے ہم نے
تیرے پہلو سے بھی پہنچے نہ ترے پہلو تک
فاصلے قرب کے گو لاکھ گھٹائے ہم نے
چہرے کتبے سہی کتبوں کی عبارت پہ نہ جا
ابھی لفظوں سے کہاں پردے اٹھائے ہم نے
شعر کہنے سے نہ محبوب نہ دنیا ہی ملی
عمر بھر شعر کہے شعر سنائے ہم نے
- کتاب : Aazadi Ke Baad Urdu Gazal (Pg. 285)
- Author : Shamshurrahman Farooqi
- مطبع : NCPUL (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.