Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھیگے ہونٹوں کا تصور لیے سوکھے ہوئے ہونٹ

انوراگ عرش

بھیگے ہونٹوں کا تصور لیے سوکھے ہوئے ہونٹ

انوراگ عرش

MORE BYانوراگ عرش

    بھیگے ہونٹوں کا تصور لیے سوکھے ہوئے ہونٹ

    ہجر میں ہم لیے بیٹھے رہے ترسے ہوئے ہونٹ

    بے وفائی لبوں کا سواد بدل دیتی ہے

    ہم نہ چومیں گے کسی اور کے چومے ہوئے ہونٹ

    روح تک ذائقے تبدیل کیے ہیں اس نے

    اس پہ کیا چونکیں اسے چوم کے میٹھے ہوئے ہونٹ

    کس قدر پیاس کا تڑپایا ہوا ہوگا وہ

    کتنے سوکھے ہیں مصور کے بنائے ہوئے ہونٹ

    چوم کر اس نے ہتھیلی سے اڑایا بوسہ

    میں نے آنکھوں پہ رقم کر لیے اڑتے ہوئے ہونٹ

    یہ بتاتے ہیں سمندر زمیں کا پیاسا ہے

    یہ کناروں کی طرف لہر کے آتے ہوئے ہونٹ

    رات اس معجزے کا سب سے حسیں چہرہ ہے

    چاند ہے رات کے چہرے پہ سجائے ہوئے ہونٹ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے