بھیگے شعر اگلتے جیون بیت گیا
بھیگے شعر اگلتے جیون بیت گیا
ٹھنڈی آگ میں جلتے جیون بیت گیا
یوں تو چار قدم پر میری منزل تھی
لیکن چلتے چلتے جیون بیت گیا
شام ڈھلے اس کو ندیا پر آنا تھا
سورج ڈھلتے ڈھلتے جیون بیت گیا
ایک انوکھا سپنا دیکھا نیند اڑی
آنکھیں ملتے ملتے جیون بیت گیا
آخر کس بہروپ کو اپنا روپ کہوں
اسلمؔ روپ بدلتے جیون بیت گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.