بھیگی پلکوں میں ہیں استعارے بہت
اس نے دیکھے ہیں دن میں ستارے بہت
کوئی چہرہ مکمل بنا ہی نہیں
نقش پانی سے اس نے ابھارے بہت
گھر سے نکلیں چلو پھر سمندر چلیں
اچھے ساتھی ہیں اپنے کنارے بہت
جانے کیا کھوجتی ہیں نگاہیں مری
یوں تو بکھرے پڑے ہیں نظارے بہت
روشنی کی دعا آج پوری ہوئی
آسمانوں سے برسے شرارے بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.