بھینی بھینی خوشبو جیسے لوگ کہاں ہیں
بھینی بھینی خوشبو جیسے لوگ کہاں ہیں
بلھے شاہ اور باہو جیسے لوگ کہاں ہیں
ہر جانب ہی تاریکی اور مایوسی ہے
جگ مگ کرتے جگنو جیسے لوگ کہاں ہیں
ہم سے آج غزالی آنکھیں روٹھ چکی ہیں
جانے اب وہ آہو جیسے لوگ کہاں ہیں
جن کا لہجہ آج روایت کہلاتا ہے
نستعلیق سے اردو جیسے لوگ کہاں ہیں
وہ شیرینی لفظوں کا وہ سحر کہاں ہے
کوہ قاف سے جادو جیسے لوگ کہاں ہیں
مستانوں کی بستی آصفؔ اجڑ چکی ہے
مست قلندر مادھو جیسے لوگ کہاں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.