بھلا دینا نہ اہل دل کو تم جشن بہاراں میں
بھلا دینا نہ اہل دل کو تم جشن بہاراں میں
کہ ان کا خون بھی شامل ہے تعمیر گلستاں میں
ابھی تو شہر سے لائے تھے ان کو التجا کرکے
پہنچ جائیں نہ دیوانے کہیں پھر سے بیاباں میں
ہوئی جاتی ہے کیوں معدوم رعنائی بہاروں کی
بنائی ہے خزاں نے رہ گزر شہر نگاراں میں
محل خوابوں کے گرتے جا رہے ہیں یورش غم سے
محبت کی کمی محسوس ہوتی ہے دل و جاں میں
ذرا سا فرق جب شہر و بیاباں میں نہیں باقی
تو پھر یہ اجنبیت سی ہے کیوں دست و گریباں میں
دل کج فہم کب سمجھے گا حالات زبوں آخر
سکوں کی روشنی ملتی نہیں ذہن پریشاں میں
سراجؔ اس کو نہیں بربادیٔ گلشن کا غم کوئی
کوئی تبدیلی شاید ہو گئی چشم نگہباں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.