بھلانا ہے بہت مشکل مگر پھر بھی بھلانا ہے
بھلانا ہے بہت مشکل مگر پھر بھی بھلانا ہے
تری یادوں کو دل سے اب تو ہر صورت مٹانا ہے
بہت رسوائیاں سہہ لیں دل برباد کی خاطر
مگر الفت پنپ سکتی نہیں ایسا زمانہ ہے
مرا دامن پکڑ لیتی ہیں وہ معصوم سی یادیں
مرے جیون میں تیری یاد ہی واحد خزانہ ہے
تو آنکھوں میں تو یادوں میں تو ہر دم میرے خوابوں میں
کھلے جب آنکھ تو ہر سو وہی منظر پرانا ہے
ملائے عشق جو رب سے غزلؔ ہے عشق وہ سچا
خدا سے لو لگا لے پھر نہیں کچھ یاد آنا ہے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 416)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.