Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھوک میں امیری کی چیختی دکھا دوں گا

جاوید الفت

بھوک میں امیری کی چیختی دکھا دوں گا

جاوید الفت

MORE BYجاوید الفت

    بھوک میں امیری کی چیختی دکھا دوں گا

    بوتلوں کے ہونٹوں پر تشنگی دکھا دوں گا

    جس کے ملک کی بچی بھات کہتی مر جائے

    اس کے بادشاہوں کی مفلسی دکھا دوں گا

    قرض بوئے کھیتوں میں بھوک کیسے اگتی ہے

    پیڑ سے لٹکتی ہر خودکشی دکھا دوں گا

    تیرے اجلے محلوں میں لوٹ کر سجائی ہے

    جھونپڑی کے حصہ کی روشنی دکھا دوں گا

    نفرتوں کی تقریریں کتنے گھر جلا بیٹھیں

    آگ تیرے چہرے سے بولتی دکھا دوں گا

    علم لے کے نکلے تھے دھرم سر پہ ڈھوتے ہیں

    بھٹکی نوجوانی کی زندگی دکھا دوں گا

    کیا ہوا اماوس ہے جگنو پھر بھی جگنو ہے

    میں انہیں اندھیروں میں روشنی دکھا دوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے