Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھول جاؤ گے کہ رہتے تھے یہاں دوسرے لوگ

عرفان صدیقی

بھول جاؤ گے کہ رہتے تھے یہاں دوسرے لوگ

عرفان صدیقی

MORE BYعرفان صدیقی

    بھول جاؤ گے کہ رہتے تھے یہاں دوسرے لوگ

    کل پھر آباد کریں گے یہ مغاں دوسرے لوگ

    دف بجاتی ہوئی صحراؤں سے آئے گی ہوا

    اور پھر ہوں گے یہاں رقص کناں دوسرے لوگ

    جل بھنجیں گے کہ ہم اس رات کے ایندھن ہی تو ہیں

    خیر دیکھیں گے نئی روشنیاں دوسرے لوگ

    ہم نے یہ کار جنوں کر تو دیا ہے آغاز

    توڑ ڈالیں گے یہ زنجیر گراں دوسرے لوگ

    یہ بھی گم کردہ زمانوں کی زباں بولتے ہیں

    اپنے ہی لوگ ہیں اے ہم سفراں دوسرے لوگ

    تیر چلتے رہیں گے ہاتھ بدلتے رہیں گے

    گردنیں ہم تو اٹھا لیں گے نشاں دوسرے لوگ

    مأخذ :
    • کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 116)
    • Author :عرفان صدیقی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے