بھول جاؤں میں ادا کیسے اس ہرجائی کی
بھول جاؤں میں ادا کیسے اس ہرجائی کی
جس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی
یاد جب اس کی چلی آئی مری راہوں میں
لاج رکھ لی ہے اسی نے میری تنہائی کی
ایسے اجڑا ہے ترے بعد مرے دل کا جہاں
اچھی لگتی نہیں آواز بھی شہنائی کی
دوڑ جاتی ہے لہر سی میرے دل کے اندر
یاد جب آتی ہے اس شوخ کی انگڑائی کی
خون دل اپنا پلایا جو غزل کو میں نے
تب کہیں جا کے زمانے نے پذیرائی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.