بھول کے اپنے سارے دکھوں کو خوشیوں کے لمحات میں آ
بھول کے اپنے سارے دکھوں کو خوشیوں کے لمحات میں آ
اے مجھ پر مر مٹنے والے آ جا میری ذات میں آ
خاک سے ہی تو پیدا ہوا ہے خاک میں ہی مل جائے گا
ناز و انا کو چھوڑ کے پیارے آ اپنی اوقات میں آ
سورج کی ضو تیری چمک کو حتماً پھیکا کر دے گی
چاند مرے اب چھوڑ بھی دے یہ دن کی ضد اور رات میں آ
اے دل تو نے کیوں کی محبت آخر اس ہرجائی سے
میں نے کب تجھ سے یہ کہا تھا کہ تو میری بات میں آ
اے بنی آدم ہاتھوں پہ ہاتھوں کو دھرے خاموش نہ بیٹھ
آنا ہے گر تجھ کو تو تاریخوں کے صفحات میں آ
کچھ بھی نہیں ہے پاس مرے دینے کو راہ محبت میں
تجھ سے گزارش ہے مرے ہمدم مت ایسے حالات میں آ
کیا ہو تقابل تیرا نبی سے اور ان کی اولادوں سے
گر ہے برابر ان کے تو پھر قرآں کی آیات میں آ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.