Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھول سکتا ہے انہیں کوئی بھی ایسے کیسے

وصی شاہ

بھول سکتا ہے انہیں کوئی بھی ایسے کیسے

وصی شاہ

MORE BYوصی شاہ

    بھول سکتا ہے انہیں کوئی بھی ایسے کیسے

    رفتگاں دل میں بسا کرتے ہیں کیسے کیسے

    جان لے کر بھی اگر خوش نہیں ہونے والا

    کوئی بتلائے وہ پھر مانے گا ویسے کیسے

    ہنستے ہنستے وہ جدائی کو بھی سہہ جائے گا

    زندہ رہ پائیں گے لیکن مرے جیسے کیسے

    وہ تو انمول ہے نایاب ہے اکلوتا ہے

    اس کی تشبیہ کریں ہم کسی شے سے کیسے

    یہ مرے یار کی آنکھوں میں رہا کرتی تھی

    پوچھئے کچھ نہ ہوئی دوستی مے سے کیسے

    زندگی یہ تری رفتار عجب طرز کی ہے

    چلنا چاہیں تو چلیں ہم تری لے سے کیسے

    زندگی سے تجھے بے دخل تو کر دیں جاناں

    پر تو نکلے بھی تو نکلے رگ و پے سے کیسے

    کس طرح کوئی بھلا دے تجھے دیکھو تو وصیؔ

    مشورے ہم کو ملا کرتے ہیں کیسے کیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے