Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھولے ہوئے ہیں سب کہ ہے کار جہاں بہت

آصف جمال

بھولے ہوئے ہیں سب کہ ہے کار جہاں بہت

آصف جمال

MORE BYآصف جمال

    بھولے ہوئے ہیں سب کہ ہے کار جہاں بہت

    لیکن وہ ایک یاد ہے دل پر گراں بہت

    کچھ رفتگاں کے غم نے بھی رکھا ہمیں نڈھال

    کچھ صدمہ ہائے نو سے رہے نیم جاں بہت

    ہم کو نہ زلف یار نہ دیوار سے غرض

    ہم کو تو یاد یار کی پرچھائیاں بہت

    وہ سرد مہریاں کہ ہمیں راکھ کر گئیں

    سنتے ہیں پہلے ہم بھی تھے آتش بجاں بہت

    اک موج فتنہ سر کہ رواں ہر نفس میں ہے

    ہر دم یقیں سے پہلے اٹھے ہیں گماں بہت

    اب کے جنوں میں موج صبا کا بھی ہاتھ ہے

    موج صبا کہ اب کے اٹھی سرگراں بہت

    اب یہ خبر نہیں وہ سمندر ہے یا سراب

    اپنے یہاں ہے تشنگیٔ جسم و جاں بہت

    صحرا سے ورنہ اپنا علاقہ نہیں ہے کچھ

    آشفتگیٔ سر کی ہوا ہے یہاں بہت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے