Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھولے کب لذت اسیری کی چمن کو دیکھ کر

حسام الدین حیدر نامی

بھولے کب لذت اسیری کی چمن کو دیکھ کر

حسام الدین حیدر نامی

MORE BYحسام الدین حیدر نامی

    بھولے کب لذت اسیری کی چمن کو دیکھ کر

    یاد آتی ہے ہمیں غربت وطن کو دیکھ کر

    حق بہ جانب ہے ہمارے تو کہ آئینہ میں وہ

    بوسہ لے لیتا ہے آپ اپنے دہن کو دیکھ کر

    سونگھنے والے تمہاری زلف عنبر فام کے

    ہوتے ہیں چیں بر جبیں مشک ختن کو دیکھ کر

    جی میں ہے اب بے ستوں میں جا کے روؤں خوب میں

    نقش شیریں و مزار کوہ کن کو دیکھ کر

    وہ سہی بالا جو گل یاد آ گیا گل گشت میں

    لگ گئی ہچکی مجھے سرو چمن کو دیکھ کر

    مت کیا کر عاشقوں کی خاک کو یوں پائمال

    رسم عشق اٹھ جائے گی تیرے چلن کو دیکھ کر

    تیرہ روزی یاں تلک تو ہے پر اب کھاتی ہے رشک

    شام غربت ہے مری صبح وطن کو دیکھ کر

    گل گریباں چاک کرتے ہیں چمن میں رشک سے

    بر میں شبنم کے تمہارے پیرہن کو دیکھ کر

    قصد کرتا ہوں ہم آغوشی کا لیکن روز وصل

    جی نکل جاتا ہے اس نازک بدن کو دیکھ کر

    چہچہے کرنے گئے سب بھول اب خاموش ہیں

    مرغ گلشن میرے انداز سخن کو دیکھ کر

    اس سے ملنے کو تو نامیؔ منع ہم کرتے نہیں

    دیجیو لیکن دل اس پیماں شکن کو دیکھ کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے