Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھولی بسری باتیں چھوڑو عہد گریزاں لائے کون

رضوان اللہ

بھولی بسری باتیں چھوڑو عہد گریزاں لائے کون

رضوان اللہ

MORE BYرضوان اللہ

    بھولی بسری باتیں چھوڑو عہد گریزاں لائے کون

    ہم بھی قاتل تم بھی قاتل اس پر اب پچھتائے کون

    آؤ بیٹھو باتیں کر لیں من کا بوجھ تو ہلکا ہو

    ہم بھی ہارے تم بھی ہارے زخمی دل بہلائے کون

    خاک ہوئے خاشاک ہوئے جو شعلہ بداماں رہتے تھے

    راکھ میں سوئی چنگاری اب شعلوں سا لہکائے کون

    نئے نگر میں آنکھ جو کھولی رستے رستے بہکے ہیں

    اپنی ڈگر سب بھول گئے ہیں راستہ اب بتلائے کون

    آئے کتنے پیر پیمبر کس نے ان پر کان دھرا

    آگ کی اک دن برکھا ہوگی اس پر نیر بہائے کون

    اپنی کھیتی ہیرے موتی من میں ڈھیر لگائے ہیں

    موہ کی ماری دنیا میں اب دامن کو پھیلائے کون

    لہہ لہہ کرتے سائے میں سب گود میں کھیلا کرتے تھے

    سوکھے پیڑ کی لکڑی ہیں اب دیکھو آگ لگائے کون

    راہ میں بیٹھیں ہار کے یہ تو کیش نہیں دیوانوں کا

    دل سے لے کر پاؤں تلک ہیں چھالوں کو سہلائے کون

    رضواںؔ کتنے سادہ ہو تم اپنا ہی آزار لئے

    ڈھونڈ رہے ہو چاہنے والے بستی بستی پائے کون

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے