بھولی ہوئی راہوں کا سفر کیسا لگے گا
بھولی ہوئی راہوں کا سفر کیسا لگے گا
اب لوٹ کے جائیں گے تو گھر کیسا لگے گا
ہنگامۂ ہستی سے نمٹ کر جو چلیں گے
وہ نیند کا خاموش نگر کیسا لگے گا
اس نے تو بلایا ہے مگر سوچ رہا ہوں
محفل میں کوئی خاک بسر کیسا لگے گا
اندھے ہیں جو دنیا کی چکا چوند سے ان کو
سورج کا سوا نیزے پہ سر کیسا لگے گا
جس روز کہ خوابوں میں کوئی شکل نہ ہوگی
بے چہرگیٔ خواب سے ڈر کیسا لگے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.