بھولنا چاہتا کہاں ہوں میں
بھولنا چاہتا کہاں ہوں میں
درد ہے اور بس رواں ہوں میں
آج کچھ یاد آ رہی ہو یوں
تم زمیں اور آسماں ہوں میں
کیا ہوا جو حساب مانگا ہے
کیا غموں کی کوئی دکاں ہوں میں
روشنی کچھ چراغ کی لاؤ
جس جگہ دفن ہوں نہاں ہوں میں
دن دکھائے زمانے نے ایسے
اب نہیں میر کارواں ہوں میں
سادگی ہے ادا میں اس کی جو
عشق میں یار رائیگاں ہوں میں
ذات خوددارؔ کی دکھی جب جب
شاعری کا حسیں سماں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.