Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھولنے والے سے کوئی کہہ دے ذرا اس طرح یاد آنے سے کیا فائدہ

شمیم دہلوی

بھولنے والے سے کوئی کہہ دے ذرا اس طرح یاد آنے سے کیا فائدہ

شمیم دہلوی

MORE BYشمیم دہلوی

    بھولنے والے سے کوئی کہہ دے ذرا اس طرح یاد آنے سے کیا فائدہ

    جب مرے دل کی دنیا بساتے نہیں پھر خیالوں میں آنے سے کیا فائدہ

    چار تنکے جلانے سے کیا مل گیا مٹ سکا نہ زمانے سے میرا نشاں

    مجھ پہ بجلی گراؤ تو جانیں سہی آشیاں پر گرانے سے کیا فائدہ

    کیا کہوں آپ سے کتنی امید تھی آپ کیا بدلے دنیا بدل سی گئی

    آسرا دے کے دل توڑتے ہیں مرا اس طرح سے ستانے سے کیا فائدہ

    تم نے موسیٰ کو ناحق ہی تکلیف دی لطف آتا اگر یاد کرتے ہمیں

    جن کی آنکھوں میں تاب نظارہ نہ ہو ان کو جلوہ دکھانے سے کیا فائدہ

    پہلے دل کو برائی سے کر پاک تو پھر خلوص عقیدت سے کر جستجو

    ایسے سجدوں سے اللہ ملتا نہیں ہر جگہ سر جھکانے سے کیا فائدہ

    لاکھ سمجھایا تجھ کو مگر اے شمیمؔ تیری ہشیاری آخر نہ کام آ سکی

    آنکھ ملتی گئی راز کھلتے گئے اب حقیقت چھپانے سے کیا فائدہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے