بھولنے والے سے کوئی کہہ دے ذرا اس طرح یاد آنے سے کیا فائدہ
بھولنے والے سے کوئی کہہ دے ذرا اس طرح یاد آنے سے کیا فائدہ
جب مرے دل کی دنیا بساتے نہیں پھر خیالوں میں آنے سے کیا فائدہ
چار تنکے جلانے سے کیا مل گیا مٹ سکا نہ زمانے سے میرا نشاں
مجھ پہ بجلی گراؤ تو جانیں سہی آشیاں پر گرانے سے کیا فائدہ
کیا کہوں آپ سے کتنی امید تھی آپ کیا بدلے دنیا بدل سی گئی
آسرا دے کے دل توڑتے ہیں مرا اس طرح سے ستانے سے کیا فائدہ
تم نے موسیٰ کو ناحق ہی تکلیف دی لطف آتا اگر یاد کرتے ہمیں
جن کی آنکھوں میں تاب نظارہ نہ ہو ان کو جلوہ دکھانے سے کیا فائدہ
پہلے دل کو برائی سے کر پاک تو پھر خلوص عقیدت سے کر جستجو
ایسے سجدوں سے اللہ ملتا نہیں ہر جگہ سر جھکانے سے کیا فائدہ
لاکھ سمجھایا تجھ کو مگر اے شمیمؔ تیری ہشیاری آخر نہ کام آ سکی
آنکھ ملتی گئی راز کھلتے گئے اب حقیقت چھپانے سے کیا فائدہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.