Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھولتے جاتے ہیں یادوں میں سمانے والے

شوکت واسطی

بھولتے جاتے ہیں یادوں میں سمانے والے

شوکت واسطی

MORE BYشوکت واسطی

    بھولتے جاتے ہیں یادوں میں سمانے والے

    جیسے اب واقعی رخصت ہوئے جانے والے

    سائے کے واسطے تعمیر کریں گے پھر لوگ

    دھوپ کے واسطے دیوار گرانے والے

    رائیگاں عہد پس عہد گئی قربانی

    خوں بہا لے گئے خود خون بہانے والے

    وقت کو ساتھ لیے آئے یہاں تک ہم ہی

    ہو گئے لوگ ہمیں اگلے زمانے والے

    یہ جہاں ایک بڑے کھیل کا پس منظر ہے

    سب نظر آتے ہیں کردار فسانے والے

    یا تو سقراط ہے اب مصلحتاً مہر بلب

    لوگ ہی مر گئے یا زہر پلانے والے

    جو زمانے کی سماعت پہ گراں لگتی ہے

    ہم تو شوکتؔ ہیں وہی بات سنانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے