بچھڑ کر مجھ سے کوئی جا رہا ہے
بچھڑ کر مجھ سے کوئی جا رہا ہے
کلیجہ منہ کو جیسے آ رہا ہے
لبوں پر ہے تبسم وقت رخصت
مگر دل ہے کہ امڑا آ رہا ہے
وہ آنچل صبر کے دامن کے مانند
مرے ہاتھوں سے چھوٹا جا رہا ہے
خفا تھے ہی جدا بھی ہو رہے ہیں
فلک یہ کیا قیامت ڈھا رہا ہے
جدا یوں ہو رہے ہیں مجھ سے جیسے
مقدر میرا بگڑا جا رہا ہے
جلیلؔ اب اس سے بڑھ کر داد کیا ہو
غزل تیری کوئی خود گا رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.