بچھڑ کے مجھ سے یہ مشغلہ اختیار کرنا
بچھڑ کے مجھ سے یہ مشغلہ اختیار کرنا
ہوا سے ڈرنا بجھے چراغوں سے پیار کرنا
کھلی زمینوں میں جب بھی سرسوں کے پھول مہکیں
تم ایسی رت میں سدا مرا انتظار کرنا
جو لوگ چاہیں تو پھر تمہیں یاد بھی نہ آئیں
کبھی کبھی تم مجھے بھی ان میں شمار کرنا
کسی کو الزام بے وفائی کبھی نہ دینا
مری طرح اپنے آپ کو سوگوار کرنا
تمام وعدے کہاں تلک یاد رکھ سکو گے
جو بھول جائیں وہ عہد بھی استوار کرنا
یہ کس کی آنکھوں نے بادلوں کو سکھا دیا ہے
کہ سینۂ سنگ سے رواں آبشار کرنا
میں زندگی سے نہ کھل سکا اس لیے بھی محسنؔ
کہ بہتے پانی پہ کب تلک اعتبار کرنا
- کتاب : Kulliyat-e-mohsin (Pg. 735)
- Author : Mohsin Naqvi
- مطبع : Mavra Publishers (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.