بچھڑ کے تجھ سے میسر ہوئے وصال کے دن
بچھڑ کے تجھ سے میسر ہوئے وصال کے دن
ہیں تیرے خواب کی راتیں ترے خیال کے دن
فراق جاں کا زمانہ گزارنا ہوگا
فغاں سے کم تو نہ ہوں گے یہ ماہ و سال کے دن
ہر اک عمل کا وہ کیا کیا جواز رکھتا ہے
نہ بن پڑے گا جواب ایک بھی، سوال کے دن
عروج بخت مبارک مگر یہ دھیان رہے
انہی دنوں کے تعاقب میں ہیں زوال کے دن
گزر رہے ہیں کچھ اس طرح روز و شب اپنے
کہ جس طرح سے کٹیں شاخ بے نہال کے دن
شکایتیں بھی بہت ہیں حکایتیں بھی بہت
گزر نہ جائیں یوں ہی عہد بے مثال کے دن
وہ زندگی کو نیا موڑ دے گیا محسنؔ
یہی زوال کے دن ہیں مرے کمال کے دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.