بچھڑ کے تجھ سے ملی یہ نئی سزا مجھ کو
بچھڑ کے تجھ سے ملی یہ نئی سزا مجھ کو
ترے فراق نے جینا سکھا دیا مجھ کو
قدم قدم پہ نیا راستہ ملا مجھ کو
یقین آ گیا بھولا نہیں خدا مجھ کو
تمام عمر کی تنہائیوں کا حاصل ہے
وصال ذات کیا جس سے آشنا مجھ کو
میں اپنے پاؤں سے چادر سمیٹ لیتا ہوں
برہنگی کا تقاضا ہے ڈھانپنا مجھ کو
وہ میرے قتل کے الزام سے بری نکلا
اور اپنی ساری خطائیں بھی دے گیا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.