بچھڑ کے تم سے جو فصل بہار گزری ہے
بچھڑ کے تم سے جو فصل بہار گزری ہے
ہمارے دل کو بڑی ناگوار گزری ہے
یہ زندگی جو گزاری ہے ہم نے تیرے بغیر
یقین جان بہت بے قرار گزری ہے
تمہاری یادوں کے موتی سمیٹے بیٹھا تھا
تمام رات مری اشک بار گزری ہے
تمہارا ذکر کیا ہم نے اپنی غزلوں میں
یہ بات سب کو بڑی ناگوار گزری ہے
سزا یہ ہم کو ملی تم سے دل لگانے کی
تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے
سلیمؔ ہم نے جسے صرف اپنا سمجھا تھا
وہ زندگی بڑی بے اعتبار گزری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.