بچھڑ کے ان سے ملے تو کئی سوال ہوئے
بچھڑ کے ان سے ملے تو کئی سوال ہوئے
بہت دنوں سے معطل تھے کب بحال ہوئے
وہ ایک چہرہ جو کل سے نظر نہیں آیا
ہمیں لگا کہ اسے دیکھے کتنے سال ہوئے
بدن کو دشت بنایا ہے اس لئے ہم نے
جو دل میں آئے تھے معشوق سب غزال ہوئے
ہمارے پاس جسے ڈھونڈھتے ہو تم آ کر
زمانے بیت گئے اس کا انتقال ہوئے
ہمیشہ لوگوں کو دعوت پہ تم بلاتے ہو
بتاؤ ان میں سے کتنے نمک حلال ہوئے
ہمیں تم عشق کے آداب مت سکھایا کرو
اسی خرابے میں اپنے سفید بال ہوئے
شجر لگائے تھے جن راستوں پہ ہم نے کبھی
مسافرت میں وہی راستے محال ہوئے
ہمیں تو عشق کے آداب مت سکھا دلبرؔ
اسی خرابے میں اپنے سفید بال ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.