بچھڑ کے اس سے اگرچہ مجھے قرار نہیں
بچھڑ کے اس سے اگرچہ مجھے قرار نہیں
یہ اور بات مجھے اس کا انتظار نہیں
نظر تو پھیر مرے کاغذی بدن کی طرف
ابھی یہ ضرب مسلسل سے تار تار نہیں
عجیب شہر تمنا کے راستے ہیں یہاں
ہر ایک سمت لکھا ہے کہ سازگار نہیں
نشاط فصل بہاراں کی ہو گئی آمد
شکوہ چشم گراں بار تابدار نہیں
وہ منزلیں ہیں عبث جن کے راستے ہیں تمام
وہ راہ راہ نہیں جو کہ خار خار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.