بچھڑ کے وصل کے پھر سے جو سلسلے ہوں گے
بچھڑ کے وصل کے پھر سے جو سلسلے ہوں گے
قسم خدا کی لبوں پر فقط گلے ہوں گے
تمہارے پاس بھی کہنے کو ہوگی بات کئی
ہمارے پاس بھی دنیا کے مسئلے ہوں گے
ہم اپنی بے بسی تنہائی ساتھ لائیں گے
تمہارے ساتھ جہاں بھر کے قافلے ہوں گے
نہ ہوگی پہلے سی وہ بات نہ وہ بے باکی
ندامتوں کے سبب تیرے لب سلے ہوں گے
چلا ہے خار بھری راہ پہ تو عشق کی گر
ضرور پاؤں میں پھر تیرے آبلے ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.