بچھڑنا مجھ سے تو خوابوں میں سلسلہ رکھنا
بچھڑنا مجھ سے تو خوابوں میں سلسلہ رکھنا
دیار ذہن میں دل کا دیا جلا رکھنا
پلٹ کے آئیں گے موسم تو تم کو لکھوں گا
کتاب دل کا ورق تم ذرا کھلا رکھنا
میں چاہتا ہوں وہ آنکھیں جو روز ملتی ہیں
کبھی تو مجھ سے کہیں ہم پہ آسرا رکھنا
بدن کی آگ سے جھلسے نہ جسم روحوں کا
قریب آ کے بھی تم مجھ سے فاصلہ رکھنا
اداس لمحوں کے موسم گزر ہی جائیں گے
کسی کی بات کا اب دل میں کیا گلہ رکھنا
جو چل پڑے ہو مرے ساتھ تپتی راہوں پر
کہیں اتار کے پھولوں کی یہ قبا رکھنا
- کتاب : Udas Lamhon Ke Mausam (Poetry) (Pg. 87)
- Author : Farooq Bakhshi
- مطبع : Modern Publishing House (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.