بچھڑنا رسم الفت ہے کرشمہ ہو نہیں سکتا
بچھڑنا رسم الفت ہے کرشمہ ہو نہیں سکتا
تو میری ہو نہیں سکتی میں تیرا ہو نہیں سکتا
سنو میں بھی تو انساں ہوں مجھے بھی درد ہوتا ہے
یہ تم سے کون کہتا ہے کہ لڑکا رو نہیں سکتا
یہ محفل ہے محبت کی ترے مصرعوں میں نفرت ہے
کہا جو شعر تو نے وہ مکرر ہو نہیں سکتا
وہ سورج اور چراغوں کا سہارا بھی نہیں لیتا
جو راہ حق پہ چلتا ہے کہیں وہ کھو نہیں سکتا
سخن سے منسلک ہوں میں مرا مرکز محبت ہے
دلوں میں بیج نفرت کے کبھی میں بو نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.