Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچھڑتے ٹوٹتے رشتوں کو ہم نے دیکھا تھا

شمس فرخ آبادی

بچھڑتے ٹوٹتے رشتوں کو ہم نے دیکھا تھا

شمس فرخ آبادی

MORE BYشمس فرخ آبادی

    بچھڑتے ٹوٹتے رشتوں کو ہم نے دیکھا تھا

    یہ وقت ہم پہ بھی گزرے گا یہ نہ سوچا تھا

    نمی تھی پلکوں پہ بھیگا ہوا سا تکیہ تھا

    پتہ چلا کہ کوئی خواب ہم نے دیکھا تھا

    ہمارے ذہن میں اب تک اسی کی ہے خوشبو

    تمہارے صحن میں بیلے کا ایک پودا تھا

    کھرچ کے پھینک دوں کس طرح داغ یادوں کے

    میں بھول جاتا وہ سب کچھ تو کتنا اچھا تھا

    ہمارے حال کو دیکھو نگاہ عبرت سے

    یہ بات ہم سے نہ پوچھو کہ کون کیسا تھا

    جناب خضر کہاں آپ مجھ کو چھوڑیں گے

    جو ساتھ چھوڑ گیا وہ بھی آپ جیسا تھا

    ملے گا کیوں کسی دشمن کی آستیں پہ لہو

    تمہارا شمسؔ نگاہ کرم کا مارا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے