بچھڑتے وقت تو کچھ اس میں غم گساری تھی
بچھڑتے وقت تو کچھ اس میں غم گساری تھی
وہ آنکھ پھر تو ہر اک کیفیت سے عاری تھی
نہ جانے آج ہواؤں کی زد پہ کون آیا
نہ جانے آج کی شب کس دیے کی باری تھی
ذرا سی دیر کو چمکی تو تھی غنیم کی تیغ
سواد شہر میں پھر روشنی ہماری تھی
سفر سے لوٹے تو جیسے یقیں نہیں آتا
کہ ساری عمر اسی شہر میں گزاری تھی
حریف تیغ سے میں اپنی آگہی سے لڑا
یہ عدل وقت کرے کس کی ضرب کاری تھی
دلوں کے کھیل بھی کیسے عجیب کھیل ہیں شوقؔ
کہ میں اداس تھا بازی کسی نے ہاری تھی
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 510)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.