بگڑ کے بھی مقدر بن گئے ہیں
بگڑ کے بھی مقدر بن گئے ہیں
کٹے شانے مرے پر بن گئے ہیں
پرانے مقبروں کے زیر سایہ
نئے انداز کے گھر بن گئے ہیں
کسی خوشبو کی یادوں کے وسیلے
سلگتے عود و عنبر بن گئے ہیں
دعاؤں میں اثر کے آتے آتے
دعا کے ہاتھ پتھر بن گئے ہیں
قلم ہونے کی خواہش کی بدولت
ترے نیزے پہ ہم سر بن گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.