بگڑی ہوئی جب ہوتی ہے تقدیر کسی کی
بگڑی ہوئی جب ہوتی ہے تقدیر کسی کی
کام آتی نہیں ایسے میں تدبیر کسی کی
دل جیت لئے اپنوں کے بیگانوں کے پل میں
گفتار میں ایسی بھی ہے تاثیر کسی کی
یہ فاتح اقلیم تو ہو سکتی ہے لیکن
دل جیت نہ پائی کبھی شمشیر کسی کی
تہذیب و تمدن کا چلن اٹھ گیا شاید
کرتا ہے کہاں اب کوئی توقیر کسی کی
اللہ رے یہ عدل یہ میزان عدالت
پاتا ہے سزا کوئی ہے تقصیر کسی کی
سوئے ہیں ابھی اہل جنوں قید قفس میں
پیروں میں کھنکتی نہیں زنجیر کسی کی
ہر لب پہ فقط امن کی باتیں ہوں خدایا
ہو وجہ فسادات نہ تقریر کسی کی
یہ حسن کا اعجاز ہے یا نشۂ مے ہے
ساغر میں اتر آئی ہے تصویر کسی کی
شہرت کی تمنا ہے تو کر جہد مسلسل
احسنؔ یوں ہی ہوتی نہیں تشہیر کسی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.