بگڑی ہوئی جہاں میں اسی کی سنور گئی
بگڑی ہوئی جہاں میں اسی کی سنور گئی
جس کی نظام دہر پہ گہری نظر گئی
بیمارئ فراق نصیحت یہ کر گئی
بگڑی وہی تو بات جو حد سے گزر گئی
مرنے کے وقت خیر جو گزری گزر گئی
تم آ گئے تو اب مری مٹی سنور گئی
احباب چارہ گر کو دعا دے رہے ہیں کیوں
شاید مریض غم کی طبیعت ٹھہر گئی
جلوہ دکھا کے طور پہ روپوش ہو گیا
اچھے پر اے حکیم تمہاری نظر گئی
عالم نظام عشق کا بدلا بری طرح
جس سمت میری موت کی اڑ کر خبر گئی
میں کیا بتاؤں جا کے رکی کس مقام پر
میری نظر جو حد نظر سے گزر گئی
قاتل تری نگاہ میں تیزی غضب کی ہے
بسمل پھر آج حضرت بسملؔ کو کر گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.