بگڑی ہوئی جو بزم سخن تھی سنبھل گئی
بگڑی ہوئی جو بزم سخن تھی سنبھل گئی
کیا بات تھی جو میری زباں سے نکل گئی
کیوں ہو گئی ہیں دونوں کی راہیں الگ الگ
میں وہ نہیں رہا کہ یہ دنیا بدل گئی
وعدہ وہ اپنے آنے کا پورا نہ کر سکا
شاید شب فراق کوئی چال چل گئی
یہ میری تربیت کا کرشمہ نہ ہو کوئی
اولاد میری مجھ سے بھی آگے نکل گئی
تھا جو یقیں نزول بلا کا نجومی کو
مجھ کو یقیں ہے شوقؔ دعا سے وہ ٹل گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.