بیچ سمندر رہتا ہوں
بیچ سمندر رہتا ہوں
لیکن پھر بھی پیاسا ہوں
اپنے بچوں کی نظروں میں
میں دو دن کا بچہ ہوں
ظلم سہوں خاموش رہوں
کیا میں ایک فرشتہ ہوں
صدیاں پڑھ کر دنیا کی
لمحے اس کے سمجھا ہوں
سچ کہنے کی عادت ہے
یوں میں مجرم ٹھہرا ہوں
بھیڑ میں تنہا رہنے کا
زہر ہمیشہ پیتا ہوں
سب اپنے سے لگتے ہیں
میں بھی کتنا سیدھا ہوں
خوشبو لے کر چاہت کی
بستی بستی پھرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.