Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیمار محبت ہوں دوا کیوں نہیں دیتے

امتیاز کاوش

بیمار محبت ہوں دوا کیوں نہیں دیتے

امتیاز کاوش

MORE BYامتیاز کاوش

    بیمار محبت ہوں دوا کیوں نہیں دیتے

    تم اپنی وفاؤں کا صلہ کیوں نہیں دیتے

    میں قطرۂ گوہر ہوں تو دریاؤں میں ڈالو

    آتش ہوں اگر میں تو بجھا کیوں نہیں دیتے

    جب کہتے ہو تم پھول ہو تو پھر مجھے جاناں

    تم اپنے بغیچے میں کھلا کیوں نہیں دیتے

    میں ہی تو ہوں وہ شے جو تجسس کا ہے باعث

    تم مجھ کو خیالوں سے بھلا کیوں نہیں دیتے

    بے دم کئے جاتا ہوں میں یہ جرم محبت

    منصف بنے پھرتے ہو سزا کیوں نہیں دیتے

    یہ پردہ ہی ہے باعث ہجراں دل کاوشؔ

    یہ پردہ نشیمن سے ہٹا کیوں نہیں دیتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے