بیمار محبت کی دوا اور ہی کچھ ہے
بیمار محبت کی دوا اور ہی کچھ ہے
کچھ اور ہی سمجھے تھے ہوا اور ہی کچھ ہے
آزادؔ کی تحریر کا انداز الگ ہے
اقبالؔ کے نغموں کی نوا اور ہی کچھ ہے
اس عہد میں ہر سمت ہے اک عالم محشر
ہے دل میں جو اک حشر بپا اور ہی کچھ ہے
بے سود قفس میں ہے ہر آسائش دنیا
پرواز کو آزاد فضا اور ہی کچھ ہے
جذبات میں اخلاص سے بڑھ کر نہیں کچھ بھی
بے لوث محبت کا مزا اور ہی کچھ ہے
فن پارے میں ہے پاس روایت بھی ضروری
تحریر کا اسلوب نیا اور ہی کچھ ہے
ہے کرب کا احساس جو جینے نہیں دیتا
ناکردہ گناہی کی سزا اور ہی کچھ ہے
زاہد کی ریاکار عبادت سے ہے افضل
اللہ کے بندوں کا بھلا اور ہی کچھ ہے
سیرت میں ہے جو حسن وہ صورت میں نہیں ہے
پاکیزگیٔ شرم و حیا اور ہی کچھ ہے
بے موت بھی مرنے پہ وہ کر دیتا ہے مجبور
نظروں میں ہے جو تیز قضا اور ہی کچھ ہے
محدود ہے شاہوں کی گداؤں پہ نوازش
بندوں پہ یہ انعام خدا اور ہی کچھ ہے
یوں تو ہیں مشاہیر سخن شہرۂ آفاق
برقیؔ کی الگ طرز ادا اور ہی کچھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.