Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیمار ہیں گو عشق میں تو کیا کرے کوئی

انمول ساورن کاتب

بیمار ہیں گو عشق میں تو کیا کرے کوئی

انمول ساورن کاتب

MORE BYانمول ساورن کاتب

    بیمار ہیں گو عشق میں تو کیا کرے کوئی

    دل کے مریض کو یوں نہ کوسا کرے کوئی

    زر کو جہاں میں لے کے چکاتے ہیں جیسے سب

    احسان کو بھی ایسے چکایا کرے کوئی

    دولت ضروری جیسے سمجھتے ہیں سب یہاں

    رشتے ضروری ویسے ہی سمجھا کرے کوئی

    دنیا میں غم کے بوجھ تلے دب گیا ہوں میں

    جینے کی ایک وجہ بتایا کرے کوئی

    منزل تلاشنے میں یہ جیون گزر رہا

    ہمت یہاں پہ میری بڑھایا کرے کوئی

    ناکامیوں کی تیرگی میں کھو گیا ہوں میں

    اب روشنی سفر میں دکھایا کرے کوئی

    گر مل گئے خدا تو کروں ان سے ارض میں

    غم اور درد سے نہ ستایا کرے کوئی

    اخلاص میں بدن کی جگہ روح کو ملا

    لب کی جگہ جبیں پہ تو بوسا کرے کوئی

    اس ہجر میں طلب میری پہلے سے بڑھ گئی

    اب وصل کے فسانے سنایا کرے کوئی

    اک عرصے سے ہنسا نہیں غم کے سبب سے میں

    دیر و حرم میں اس کو بتایا کرے کوئی

    والد خفا ہیں نوکری میں کر نہیں رہا

    اپنے سخن کو کیسے خسارہ کرے کوئی

    ہر کوئی بھاگتا ہے گہر کی تلاش میں

    کاتبؔ کے جیسے نام کمایا کرے کوئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے