Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیمار ہو گیا ہوں شفا خانہ چاہیے

فرحت احساس

بیمار ہو گیا ہوں شفا خانہ چاہیے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    بیمار ہو گیا ہوں شفا خانہ چاہیے

    یہ سارا شہر مجھ کو بیابانہ چاہیے

    سانسوں کی ضرب سے نہ کٹے گا ہمارا حبس

    ہم کو تو ایک پورا ہوا خانہ چاہیے

    یوں ہی دکھا رہی ہے محبت کے سبز باغ

    میرے بدن کو روح سے ہرجانہ چاہیے

    تاخیر ہو گئی تو بکھر جائے گا بدن

    آغوش یار اب تجھے کھل جانا چاہیے

    پھر دعوت گناہ ملی اک نگاہ سے

    پھر میری پارسائی کو شرمانا چاہیے

    وہ جلوہ سامنے ہو تو کیسی دعا سلام

    بس دیکھتے ہی کام پہ لگ جانا چاہیے

    دیکھیں تو کون جاتا ہے محمل میں خواب کے

    تعبیر کے غزال کو دوڑانا چاہیے

    اودھم مچا رہے ہیں بہت لوگ شہر کے

    احساسؔ جی کو دشت سے بلوانا چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے