بیتے ہوئے لمحات کو پہچان میں رکھنا
بیتے ہوئے لمحات کو پہچان میں رکھنا
مرجھائے ہوئے پھول بھی گلدان میں رکھنا
کیا جانیں سفر خیر سے گزرے کہ نہ گزرے
تم گھر کا پتہ بھی مرے سامان میں رکھنا
کیا دن تھے مجھے شوق سے مہمان بلانا
اور خود کو مگر خدمت مہمان میں رکھنا
کیا وقت تھا کیا وقت ہے اس سوچ سے حاصل
چھوڑو جو ہوا کیا اسے میزان میں رکھنا
انسان کی نیت کا بھروسہ نہیں کوئی
ملتے ہو تو اس بات کو امکان میں رکھنا
پرسش ہے بہت سخت وہاں فرد عمل کی
کچھ نعت کے اشعار بھی دیوان میں رکھنا
مخلص ہو رہو ٹوکا ہے کس نے تمہیں انجمؔ
رفتار زمانہ بھی مگر دھیان میں رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.