Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیتے ہوئے لمحوں کے جو گرویدہ رہے ہیں

حسن نجمی سکندرپوری

بیتے ہوئے لمحوں کے جو گرویدہ رہے ہیں

حسن نجمی سکندرپوری

MORE BYحسن نجمی سکندرپوری

    بیتے ہوئے لمحوں کے جو گرویدہ رہے ہیں

    حالات کے ہاتھوں وہی رنجیدہ رہے ہیں

    ان جلووں سے معمور ہے دنیا مرے دل کی

    آئینوں کی بستی میں جو نادیدہ رہے ہیں

    رندان بلا نوش کا عالم ہے نرالا

    ساقی کی عنایت پہ بھی نم دیدہ رہے ہیں

    برسوں غم حالات کی دہلیز پہ کچھ لوگ

    گل کر کے دئیے ذہنوں کے خوابیدہ رہے ہیں

    ہر دور میں انسان نے جیتی ہے یہ بازی

    ہر دور میں کچھ مسئلے پیچیدہ رہے ہیں

    انسان کی صورت میں کئی رنگ کے پتھر

    ہم سینے پہ رکھے ہوئے خوابیدہ رہے ہیں

    مجرم کی صفوں میں ہیں وہ مظلوم بھی جن سے

    نجمیؔ نے جو کچھ پوچھا تو سنجیدہ رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے