بیتے ہوئے لمحوں کو سوچا تو بہت رویا
بیتے ہوئے لمحوں کو سوچا تو بہت رویا
جب میں تری بستی سے گزرا تو بہت رویا
پتھر جسے کہتے تھے سب لوگ زمانے میں
کل رات نہ جانے کیوں رویا تو بہت رویا
بچپن کا زمانہ بھی کیا خوب زمانہ تھا
مٹی کا کھلونا بھی کھویا تو بہت رویا
جو جنگ کے میداں کو اک کھیل سمجھتا تھا
ہارے ہوئے لشکر کو دیکھا تو بہت رویا
جو دیکھ کے ہنستا تھا ہم جیسے فقیروں کو
شہرت کی بلندی سے اترا تو بہت رویا
ٹھہرا تھا جہاں آ کر اک قافلہ پیاسوں کا
اس راہ سے جب گزرا دریا تو بہت رویا
- کتاب : Mizgan(Raees Ahmad Ansari Number : Shumara Number-027,028) (Pg. 269)
- Author : Naushad Momin
- مطبع : M. N. Kashif (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.