Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیتے ہوئے موسم کی صدا سے بھی ملے ہیں

رضا وصفی

بیتے ہوئے موسم کی صدا سے بھی ملے ہیں

رضا وصفی

MORE BYرضا وصفی

    بیتے ہوئے موسم کی صدا سے بھی ملے ہیں

    کچھ زخم ہمیں تازہ ہوا سے بھی ملے ہیں

    چبھتے ہوئے معنی سے کہیں پھوٹے ہیں چھالے

    آزار کہیں عکس نوا سے بھی ملے ہیں

    کہتے ہیں کہ جلتے ہوئے سایوں کو لبادے

    ڈھلتے ہوئے سورج کی قبا سے بھی ملے ہیں

    جینے کے لیے اٹھے تھے آندھی کی طرح ہم

    رستے ہمیں طوفان بلا سے بھی ملے ہیں

    ٹھہرے ہیں تو آپ اپنے سے ملنے نہیں پائے

    نکلے ہیں تو ہم اپنے خدا سے بھی ملے ہیں

    جو اوچھے پیالے تھے وہ سیراب تھے وصفیؔ

    جو ظرف سمندر تھے وہ پیاسے بھی ملے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے